
بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ادارہ برائے انسانی حقوق ’پانک‘ نے بلوچ اسکالر ڈاکٹر عثمان قاضی کے ’جبری اعترافی بیان‘ کی عوامی نمائش کی سخت مذمت کی ہے۔
پانک کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عثمان قاضی کے ’ مبینہ اعترافی بیان ‘ کی عوامی نمائش انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔ یہ بیان ایسے حالات میں نشر کیا گیا جب ڈاکٹر عثمان کو وکیل تک رسائی اور منصفانہ مقدمے کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ جبری لیے گئے اعترافات اور ریاستی سطح پر چلائی جانے والی بدنیتی پر مبنی میڈیا مہم نہ صرف انصاف کے تقاضوں کے منافی ہیں بلکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں اور تشدد کی ممانعت کی کھلی خلاف ورزی بھی ہیں۔
پانک نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹر عثمان قاضی کو قانونی طور پر بے گناہ سمجھا جائے، کیونکہ ان پر لگائے گئے الزامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
