ڈاکٹر عثمان کے حراستی اعترافی بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، بد نیتی پر مبنی انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔پانک

بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے ادارہ برائے انسانی حقوق ’پانک‘ نے بلوچ اسکالر ڈاکٹر عثمان قاضی کے ’جبری اعترافی بیان‘ کی عوامی نمائش کی سخت مذمت کی ہے۔

پانک کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عثمان قاضی کے ’ مبینہ اعترافی بیان ‘ کی عوامی نمائش انتہائی افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔ یہ بیان ایسے حالات میں نشر کیا گیا جب ڈاکٹر عثمان کو وکیل تک رسائی اور منصفانہ مقدمے کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ جبری لیے گئے اعترافات اور ریاستی سطح پر چلائی جانے والی بدنیتی پر مبنی میڈیا مہم نہ صرف انصاف کے تقاضوں کے منافی ہیں بلکہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں اور تشدد کی ممانعت کی کھلی خلاف ورزی بھی ہیں۔

پانک نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹر عثمان قاضی کو قانونی طور پر بے گناہ سمجھا جائے، کیونکہ ان پر لگائے گئے الزامات کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

اوستہ محمد میں پولیس پر دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں - بی آر جی

پیر اگست 18 , 2025
بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے بلوچستان کے شہر اوستہ محمد میں سٹی تھانے کی حدود ریلوے پھاٹک کے قریب قابض پاکستانی پولیس وین کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ