آواران اور کیچ میں 8 مختلف حملوں کی زمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے آواران اور کیچ میں قابض پاکستانی فورسز،  پولیس تھانہ اور لیویز چوکیوں کو آٹھ مختلف کاروائیوں میں نشانہ بناکر اہلکاروں کا اسلحہ قبضے میں لیا، جبکہ ریسٹ ہاؤس اور موبائل ٹاور کو نزر آتش کردیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے گزشتہ پانچ بجے آواران کے علاقے مالار مچی میں قائم قابض پاکستانی فورسز کے کیمپ کو بھاری ہتھیاروں سے حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے 16 فروری کی رات دس بجے مشکے کے علاقے گجر میں قائم قابض پاکستانی فورسز کے کیمپ کو راکٹ لانچر اور دیگر جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا، حملے میں متعدد اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔

حملے کے بعد قابض فوج نے آبادی پر فائرنگ کی اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جو قابض افواج کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 15 فروری کو مشکے کے علاقے گجر میں لیویز چوکی پر حملہ کیا، حملے میں سرمچاروں نے لیویز اہلکاروں کو حراست میں لے کر ان سے سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔ جبکہ اہلکاروں کو تنبیہ کے بعد چھوڑ دیا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ اسی روز ایک اور مقام پر مشکے پولیس تھانے پر سرمچاروں نے حملہ کیا، حملے میں سرمچاروں نے فائرنگ کرکے تھانے کو نقصان پہنچایا۔ جبکہ پولیس اہلکاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔

انہوں نے کہا ہے کہ مشکے کے علاقے کلر میں بھی سرمچاروں نے لیویز چوکی پر حملہ کرکے وہاں موجود ایک اہلکار کا اسلحہ اپنے تحویل میں لیا تاہم لیویز اہلکار کو بغیر کسی نقصان کے چھوڑ دیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ جبکہ سرمچاروں نے مشکے کے علاقے کلر میں ایک سرکاری ریسٹ ہاؤس اور ایک یوفون موبائل ٹاور کو فائرنگ و نزر آتش کرکے تباہ کردیا۔

بی ایل ایف نے کہا ہے کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں 16 فروری کی رات کیچ کے علاقے گورکوپ میں قائم فورسز کے کیمپ کو متعدد گرنیڈ لانچر کے گولے داغے جو کیمپ کے اندر جا کرے جس کے نتیجے میں فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

حملے کے بعد قابض فورسز نے آبادی پر متعدد مارٹر گولے داغے تاہم بلوچ سرمچار حملے کے بعد محفوظ مقام پر پہنچ گئے۔

انہوں نے آخر میں کہا ہے کہ بی ایل ایف ان تمام حملوں کی زمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان کی آزادی اور  قابض فورسز کی مکمل انخلاء تک اپنے حملے جاری رکھنے کا عزم کرتی ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

لوڑ کاریز لائبریری کی بندش ریاستی علم دشمنی کی منہ بولتا ثبوت ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ھے۔

پیر فروری 17 , 2025
شال ( پریس ریلیز ) بلوچستان قلات  اسٹوڈنٹس فورم کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سریاب میں قائم تاریخی لوڑ کاریز لائبریری کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے علم دشمنی کی بدترین مثال قرار دیتے ہیں۔ بلوچستان میں پہلے ہی تعلیمی مواقع محدود […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ