
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے تمپ، مستونگ اور پنجگور میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور ان کو رسد پہنچانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ شب کیچ کے علاقے تمپ میں قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اس وقت گھات لگاکر حملے میں نشانہ بنایا، جب دشمن فوج کے تیرہ سے زائد اہلکار پیدل گشت کررہے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے خودکار ہتھیاروں اور گرنیڈ لانچر سے گولے داغ کر دشمن کو نشانہ بنایا، حملے میں قابض پاکستانی فوج کے سات اہلکار موقع پر ہلاک اور کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہلاک اہلکاروں میں سے تین کی شناخت سپاہی صدام، سپاہی سمیع اور بصیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ دریں اثناء آج دوپہر کے وقت بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے مستونگ میں علیزئی بائی پاس کے مقام پر پاکستانی فورسز کے اہلکار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ موٹرسائیکل پر اپنے کیمپ کی جانب جارہا تھا۔ حملے میں سفیر ساکن چکوال، پنجاب شدید زخمی ہوگیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک اور کاروائی میں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 10 فروری کو پنجگور کے علاقے پروم دز میں قابض پاکستانی فوج کو رسد پہنچانے والی مزدا گاڑیوں کو حملے میں نشانہ بنایا، حملے کے نتیجے میں دونوں گاڑی ناکارہ ہوگئے جبکہ ڈرائیوروں کو تبیہہ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے آخر میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔