تربت میں بلوچ اسکالر اللہ داد بلوچ کا قتل بلوچ نسل کشی کے تسلسل کا حصہ ہے، جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ بی وائی سی

شال ( پریس ریلیز ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے  جاری بیان مین کہا ہے کہ گزشتہ شب گمشاد ہوٹل، تربت میں بلوچ اسکالر اللہ داد بلوچ کو ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ اللہ داد بلوچ جیسے پڑھے لکھے نوجوانوں کا قتل، بلوچ سماج کے قابلِ فخر ذہنوں کا قتل ہے۔ ریاستی خفیہ اداروں نے ایک منظم منصوبے کے تحت انہیں نشانہ بنایا۔

انھوں نے کہاہے کہ تربت سمیت پورے مکران میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران متعدد افراد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، جن میں جبری گمشدگی کے شکار افراد بھی شامل تھے۔ ماورائے عدالت قتل بلوچ نسل کشی کی پالیسی کا حصہ ہیں، جس کے تحت بلوچوں کو شناخت کر کے مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان واقعات میں تیزی سے اضافہ نہایت تشویشناک ہے اور بلوچستان میں ریاستی جبر اور بربریت کی شدت کا ثبوت ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ ہم مکران سمیت پورے بلوچستان میں حالیہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات کے خلاف تربت میں ایک پریس کانفرنس کریں گے اور اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

وسیم ملنگ کو جمعہ کی شب  پاکستانی فورسز نے گھر سے سوتے وقت لاپتہ کردیا۔ اہلخانہ کی ۔ پریس کانفرنس

بدھ فروری 5 , 2025
تربت ( نامہ نگار  ) تربت  کے علاقے آپسر مولد ریک کے رہائشی صائمہ ملنگ نے رشتہ دار خواتین کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی وسیم ملنگ کو جمعہ کی شب 8 گاڑیوں پر مشتمل اہلکاروں نے گھر سے سوتے وقت […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ