بلو چ نیشنل موومنٹ کے انفارمیشن سیکریٹری قاضی داد محمد ریحان نے مایکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایگس پر وندر واقعے پر ایک تفصیلی بیان جاری کرتے ہوئے کہا جبر کے تسلسل کو ختم کرنے کا واحد موثر ذریعہ بلوچ قومی آزادی ہے۔ہمیں نا انصافی کے خلاف اپنی جدوجہد میں متحد ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا آج ’گاڑی ڈرائیور عطاء اللہ ولد پلیان خان‘ جاری تشدد کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔موجودہ منظرنامہ ہم سے اجتماعی جدوجہد کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں براہ راست تصادم کا حصہ نہ ہونے کے باوجود بلوچوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ مصائب کے اس دور کے خاتمے کے لیے ہماری تحریک آزادی میں شمولیت ضروری ہے۔
قاضی ریحان نے کہا بلوچستان سندھ اور پختونخوا میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے باوجود بلوچ نسل کشی کا سلسلہ بدستور جاری۔ پاکستانی قابض افواج نہتے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگکا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، جس کی مثال وندر ، ھب ، بلوچستان میں کوسٹ گارڈ کے ہاتھوں پیش آنے والا حالیہ المناک واقعہ ہے۔یہ فورس جو زیادہ تر پنجابی اہلکاروں پر مشتمل ہے ، بلوچستان کے ساحل پر اسمنگلنگ کی روک تھام کے بہانے تعینات کی گئی ہے لیکن اس کے بجائے بلوچ قوم سے بھتہ خوری اور اسے ہراساں کرنے میں ملوث ہے۔
انھوں نے کہا ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ نسل کشی کو روکنے میں فعال مداخلت اور اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ اگرچہ اس میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے مگر عالمی برادری کو دیرپا تبدیلی کے لیے دباؤ اور حمایت جاری رکھنے چاہئیں۔ بلوچ جہاں کہیں بھی ہوں متحد رہیں، اپنی صفوں کو مضبوط کریں اور اپنی آزادی کے حصول کے لیے ہر محاذ پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیں۔