حماس نے ان 34 یرغمالیوں کے نام جاری کیے ہیں جنھیں ممکنہ طور پر اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں رہا کیا جا سکتا ہے۔
حماس کے ایک سینئر اہلکار نے بی بی سی کو یہ فہرست فراہم کی، جس میں 10 خواتین، 10 معمر مرد، اور چھوٹے بچوں کے نام شامل ہیں۔ ان معمر مردوں کی عمریں 50 سے 85 سال کے درمیان ہیں۔
تاہم، ان یرغمالیوں کی زندہ ہونے کی صورتحال اب تک واضح نہیں ہو سکی، جس سے اس معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔
دوسری طرف، غزہ میں جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران 100 سے زائد افراد کی ہلاکت رپورٹ کی گئی ہے، جس سے علاقے میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر رہا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جنگ بندی معاہدے پر بات چیت جاری ہے، لیکن یرغمالیوں کی حالت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال فریقین کے درمیان کشیدگی کو بڑھا سکتی ہے۔