شام کی نئی حکومت کا یوکرین کے ساتھ ’’ اسٹریٹیجک‘‘ تعلقات کا خیرمقدم

دمشق : ( مانیٹرنگ ڈسک ) ۔ شام کے نئے وزیر خارجہ اسد حسن شیبانی نے اپنے یوکرائنی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا کہ دمشق یوکرین کے ساتھ ’’ اسٹریٹیجک تعاون‘‘ کی امید رکھتا ہے۔ 

شیبانی نے پیر کو یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سبیہا سے ملاقات میں کہا ہمارے اور یوکرین کے درمیان سیاسی، اقتصادی، سماجی اور سائنسی سطحوں پر اسٹریٹجک شراکت داری ہوگی۔ 

انھوں نے یوکرین پر روس کی فوجی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا یقینا شام کے عوام اور یوکرین کے عوام کو وہی تجربہ اور مصائب کا سامنا ہے جو ہم نے چودہ سال کے دوران جھیلے ہیں۔ 

یوکرین کے وزیر خارجہ نے دمشق میں شام کے نئے رہنما احمد الشعرا سے بھی ملاقات کی، جس میں شام کو مزید خوراک کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ منگل کو آٹے کی 20 کھیپیں پہنچنے کے بعد، یوکرین خوراک کی مزید کھیپیں شام بھیجے گا۔ 

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے قبل ازیں سوشل نیٹ ورک پر ایک پیغام میں کہا تھا کہ یوکرین شامی عوام کے نمائندوں کے ساتھ بشار الاسد کی حکومت کی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر یوکرین اور پورے یورپ کے حوالے سے۔ 

شام بشار الاسد کے دور میں روس کا اتحادی تھا اور یوکرین پر روس کے حملے کی حمایت کرتا تھا۔ یوکرین پر روس کے حملے کے آغاز میں، شامی صدر کے دفتر نے اعلان کیا تھا کہ بشار الاسد نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے رابطہ کیا اور یوکرین پر ان کے موقف کی حمایت کی۔ 

زیلنسکی نے گزشتہ پیر کو ایک پیغام میں لکھا کہ یوکرین کی انٹیلی جنس سروسز اور وزرائے دفاع اور خارجہ امور نے انھیں شام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین شام اور پورے خطے میں استحکام کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ 

یوکرین، جو دنیا کے سب سے بڑے غلہ برآمد کنندگان میں سے ایک ہے، یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس نے شام کو غلہ برآمد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ بشار الاسد کے خاتمے کے ایک ہفتے بعد، زیلنسکی نے اعلان کیا کہ وہ شام کو انسانی بنیادوں پر اناج اور دیگر زرعی مصنوعات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ 

انھوں نے اپنے روزانہ خطاب میں کہا اب ہم اپنے گندم، آٹے اور تیل سے شامی عوام کی مدد کر سکتے ہیں  وہ مصنوعات جو عالمی سطح پر خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ 

زیلنسکی نے مزید کہا کہ وہ لاجسٹک مسائل کے حل کے لیے اپنے شراکت داروں اور شامی فریق کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں، اور وہ اس خطے میں استحکام کو حقیقی امن کے قیام کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔ 

یہ ممکنہ کھیپیں ’’ یوکرائنی غلہ ‘‘ پروگرام کا حصہ ہوں گی، جو دو سال قبل غریب ترین ممالک کو خوراک کی امداد فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ 

یوکرین، جو جنگ کے باوجود ایک بڑا غلہ پیدا کرنے والا ملک ہے، ماسکو کی جانب سے بحیرہ اسود میں اس کی جہاز رانی پر حملے کی دھمکی کے باوجود، گزشتہ موسم گرما سے اپنی زرعی اشیاء کی برآمد کے لیے ایک راہداری کھول چکا ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

گورکوپ: آئی ای ڈی حملے میں پاکستانی فوج کے 5 اہلکار ہلاک کیے۔ بی ایل اے

منگل دسمبر 31 , 2024
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے گذشتہ روز کیچ کے علاقے گورکوپ میں قابض پاکستانی فوج کی ایک گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بناکر دشمن فوج کو جانی نقصان پہنچایا۔ ترجمان نے کہا ہے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ