دزاپ – بلوچستان و سیستان کے جنوبی علاقے راسک میں انتظامی امور کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں محلے کی سطح پر سیکورٹی اور سماجی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے ایک منصوبے کا نفاذ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت امن و امان کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کی اطلاع رساں ویب سائٹ کے مطابق، سرگرد محبعلی آرامی نے کہا کہ سماجی تحفظ کے احساس کو بڑھانے کے لیے محلے کی سطح پر سیکیورٹی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ ان کے بقول، یہ منصوبہ راسک میں تین دن کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس پلان کے تحت تکنیکی اور انٹیلی جنس اقدامات کی مدد سے 92 غیر ملکی شہریوں، چار چوروں، تین سیکورٹی ملزمان، اور 12 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔
راسک کے نائب انتظامی سربراہ نے کہا کہ پولیس اہلکار چھ پستول اور ایک کلاشنکوف برآمد کرنے کے ساتھ 26,250 لیٹر اسمگل شدہ ایندھن ضبط کرنے اور پانچ گاڑیاں قبضے میں لینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ منصوبہ علاقے میں مستحکم سلامتی کے قیام کے لیے عوام اور پولیس کے تعاون سے جاری رہے گا۔
سرگرد آرامی نے شہریوں کی شراکت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی شرکت اور تعاون کے بغیر زیادہ سے زیادہ سیکورٹی کا قیام ممکن نہیں۔ انھوں نے پولیس کی سفارشات پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا۔