شال ( نامہ نگار ) بلوچ نیشنل موومنٹ بی این ایم کے سابق سیکٹری جنرل رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے جاری بیان میں کہاہے کہ آزادی کے متلاشی بلوچ رہنما واحد بخش عرف واحد قمبر بلوچ کو پاکستان کے انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے 5 ماہ گزر چکے ہیں، جنہیں ابھی تک کسی مجاز عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
پاکستان کی فوج، پولیس اور دیگر سیکیورٹی سروسز کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان میں جبری گمشدگی، تشدد، ماورائے عدالت پھانسیاں اور دیگر مجرمانہ حربے استعمال کرنا خطے میں پاکستان کی ریاست کی تنزل کو ظاہر کرتا ہے۔ قانون کی حکمرانی اور انصاف کے بغیر ریاست کا کوئی تصور نہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ جبری گمشدگی انسانیت کے خلاف جرم ہے لیکن پاکستان اسے کئی دہائیوں سے مقبوضہ بلوچستان میں اپنی سیکیورٹی پالیسی کے کلیدی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
دونوں صورتوں میں، چاہے پاکستان کی پارلیمنٹ، حکومتیں اور عدلیہ فوج پر طاقت نہ ہونے کی وجہ سے یا فوج اور سیکورٹی کے آلات کے ساتھ ملی بھگت کی وجہ سے جبری گمشدگیوں کو روکنے سے قاصر ہیں۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان ایک بدمعاش ریاست ہے اور اسے مقبوضہ بلوچستان میں انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔