شام: اسرائیل اور ترکی کے حملوں میں شدت، شامی خودمختاری اور سالمیت کو خطرہ

شام ( مانیٹرنگ ڈسک ) رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج شامی دارالحکومت سے صرف 25 کیلو میٹر دور ہے اور شام کی سرحدوں کو عبور کر چکی ہے معتبر میڈیا ذرائع اس کی تصدیق کرتے ہیں۔

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد جہاں ملک داخلی مسائل سے نمٹ رہا ہے اور انتقال اقتدار کے نازک مرحلے میں ہے شام کے ہمسایہ ممالک شام کے لیے آسانی پیدا کرنے کی بجائے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں۔

اسرائیل نہ صرف شام کی زمین پر قبضہ کر رہا ہے بلکہ شام میں انفراسٹرکچر بالخصوص فضائی اڈوں پر حملے کر رہا ہے۔گذشتہ روز صرف ایک دن میں اسرائیل نے شام پر ایک سو فضائی حملے کیے جو ان حملوں کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔

دوسری طرف ترکی شامی کردستان کے خودمختار علاقوں پر اپنے پراکسیز کا قبضہ ہموار کرنے کے لیے ڈرون حملے کر رہا ہے۔

الجزیرہ نے اے ایف پی کی تصاویر شیئر کی ہیں جس میں دمشق میں اسرائیل کے فضائی حملے میں برزہ سائنٹفک ریسرچ سینٹر کی تباہ حال عمارت دکھائی گئی ہے۔

یہ واضح ہے کہ اسرائیل ایک مستحکم اور جمہوری شام کو برداشت نہیں کر سکتا۔ ترکی بھی یہی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، جو کئی سالوں سے شام میں اعلانیہ مداخلت کر رہا ہے۔ حالانکہ اسرائیل اور ترکی دونوں اپنی جارحیت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اسرائیلی افواج اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے ساتھ بفر زون سے آگے شامی علاقے میں گھس گئی ہیں جب کہ شامی ذرائع نے کہا کہ دراندازی دارالحکومت دمشق سے 25 کلومیٹر (15 میل) تک پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ روز، قطر، عراق، سعودی عرب اور ایران نے اسرائیل کی جانب سے شام میں مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب زمین پر قبضے کی مذمت کی تھی۔

الجزیرہ کی حقائق کی جانچ کرنے والی ایجنسی سناد کے مطابق،  اسرائیلی فورسز جنوبی شام میں قنیطرہ گورنری کے اسٹریٹجک علاقوں میں داخل ہوگئی ہیں۔

سناد کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کوہ ہرمون پر اسرائیلی فوج کا کنٹرول اور اس کے آس پاس کے کئی دیہاتوں اور قصبوں کا کنٹرول غیر فوجی زون کے اندر اب شام کے علاقے میں کم از کم 18 کلومیٹر (11 میل) کی گہرائی تک پہنچ گیا ہے اور یہ دارالحکومت دمشق سے زیادہ دور نہیں ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے نیٹو کے سربراہ مارک روٹے سے شام میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں فون پر بات کی۔

ایردغان نے کال کے دوران دعویٰ کیا کہ ترکی نے ’’ خانہ جنگی کے پہلے دن سے ہی شام کی علاقائی سالمیت اور استحکام کے تحفظ کی حمایت کی ہے‘‘، ایکس پر ان کے دفتر کی طرف سے پوسٹ کردہ ایک مختصر بیان کے مطابق۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ شام پر شامی عوام کی حکومت ہونی چاہیے، اور یہ کہ ترکی ایک متحد اور دہشت گردی سے پاک شام کی تعمیر کے لیے اپنی ہر ممکن مدد کرتا رہے گا۔‘‘

ادھر اقوام متحدہ کی طرف سے داعش کی باقیات جو ایچ ٹی ایس کے تحت اس وقت شام پر طاقت کے زور پر قابض بشار مخالف قوتوں میں سب سے نمایاں بلکہ قیادت کر رہی ہے کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کیا گیا ہے۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کا کہنا ہے کہ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس ) اور دیگر مسلح گروپ جنھوں نے الاسد کو اقتدار سے ہٹایا ہے، نے شامیوں کو ’’ اچھے پیغامات‘‘ بھیجے ہیں۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایک بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے، گیئر پیڈرسن نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ عبوری انتظامات ممکنہ حد تک جامع ہوں، بشمول ایچ ٹی ایس جیسی تنظیمیں، جنھیں اقوام متحدہ نے دہشت گرد گروپ قرار دیا ہے۔

انھوں نے اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں ایک بریفنگ میں بتایا کہ ’’ اب اس قرارداد (ایچ ٹی ایس کے پیشرو کو دہشت گرد گروپ قرار دینے) کو منظور ہوئے نو سال ہو چکے ہیں۔حقیقت اب تک یہ ہے کہ ایچ ٹی ایس اور دیگر مسلح گروپ بھی شامی عوام کو اتحاد اور شمولیت کے اچھے پیغامات دے رہے ہیں۔‘‘

انھوں نے بہت سے پناہ گزینوں کی واپسی شروع کرنے کی واپسی کے اعلانات پر خبردار کیا جو شام سے اس کے پچھلے 13 سالوں کے تنازعے کے دوران فرار ہو چکے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شمال مشرق میں تنازعات اور اسرائیلی دراندازی جاری رہنے کے ساتھ، صورتحال مشکل رہی۔

انھوں نے ملک کے اندر بفر زون کی توسیع کے اسرائیلی اقدام کے حوالے سے کہا یہ انتہائی اہم ہے کہ ہمیں کسی بھی بین الاقوامی طاقت کی طرف سے ایسا کوئی اقدام نظر نہیں آتا جو شام میں اس تبدیلی کے امکانات کو ختم کرتا ہو۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

نمروز میں 900 کلو گرام شیشہ اور افیون برآمد، اسمگلر فرار

منگل دسمبر 10 , 2024
نمروز( مانیٹرنگ ڈیسک )  ایرانی زیر انتظام مغربی بلوچستان کے انتظامی یونٹ، سیستان و بلوچستان کے پولیس سربراہ نے نمروز شہر میں 900 کلو گرام شیشہ اور 200 کلو گرام افیون برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔  ایرانی خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق، سردار محمد رضا اشعثی نے تفصیلات بتاتے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ