کراچی سے بلوچ طلبہ کو جبری لاپتہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں ۔ بی ایس او

شال ( پریس ریلیز ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ جبری گمشدگی غیر قانونی و غیر انسانی عمل ہے، بلوچ نوجوانوں اور بالخصوص سیاسی کارکنوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کا انسانیت سوز سلسلہ دھائیوں پر محیط ہے اور متعدد سیاسی رہنما کئی سالوں سے ریاستی ٹارچر سیلز میں بند ہیں۔

انھوں  نے کہا ہےکہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کی کراچی سے جبری گمشدگی بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کی نہ تھمنے والی تسلسل کی کڑی ہے، جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں اور ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہےکہ بلوچستان میں جبری گمشدگی اب روز کام معمول بن چکا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے آئے روز بلوچ نوجوانوں اور سیاسی کارکنان کو جبری طور پر گمشدہ کرکے ان کو شعوری سیاست سے دستبردار کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں

ترجمان نے آخر میں  کہا ہےکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ریاست کی جبر پر مبنی تمام ان پالیسیوں کے خلاف غیر مصالحت جدوجہد جاری رکھے گی جو بلوچ قوم و دیگر مظلوم اقوام کی نسل کشی کا باعث بنے، مزید یہ مطالبہ کرتی ہے کہ این ڈی پی کے رہنماؤں سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے ۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

آواران پاکستانی فورسز کی تین دن سے فوج کشی جاری ،ہیلی کاپٹر وں کی شیلنگ

منگل دسمبر 10 , 2024
آواران ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان ضلع آواران کے مختلف پہاڑی علاقوں میں پاکستانی فوج کی زمینی فضائی فوج کشی جاری ،ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ کی ہے تاہم نقصانات بارے معلومات نہیں مل سکے ہیں ۔ علاقائی ذرائع کے مطابق آواران کے شمالی پہاڑی علاقہ  ھرکشان اور تنک ندی کے آس […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ