جبری لاپتہ عبدالغفار کی کوائف انکے والدہ نے وی بی ایم پی کے پاس جمع کرادیئے ہیں۔

شال ( پریس ریلیز ) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جبری لاپتہ عبدالغفار کی کوائف انکے والدہ نے وی بی ایم پی کے پاس جمع کرادیئے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ بی بی خدیجہ نے تنظیم سے شکایت کی کہ انکے بیٹے عبدالغفار ولد شیر زمان کو سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے رواں ماہ کی 19 تاریخ کو بادینی چوک سریاب سے غیر قانونی حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا، انہوں نے کہا کہ عبدالغفار کو پہلے بھی ملکی اداروں نے دو دفعہ جبری لاپتہ کیا تھا لیکن ایک ایک ماہ حراست میں رکھنےکے بعد چھوڑ دیا تھا اب تیسری مرتبہ پھر عبدالغفار کو فورسز نے جبری لاپتہ کردیا ہے ۔

بی بی خدیجہ کا کہنا تھا کہ اسکا ایک بیٹا  نعمت اللہ پہلے سے لاپتہ ہے جنہیں 8 دسمبر 2016 کو فورسز نے جبری لاپتہ کردیا جو تاحال لاپتہ ہے جس کا کیس کمیشن میں زیر سماعت ہے اب اسکے دوسرے بیٹے کو بھی جبری لاپتہ کردیا جس کی وجہ سے وہ اور انکا خاندان شدید کرب و اذیت میں مبتلا ہوئے ہیں ۔

نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ تنظیمی سطح پر بی بی خدیجہ کو یقین دھانی کرائی گئی کہ اسکے بیٹے عبدالغفار کے کیس کو حکومت، لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری گمشدگی کو فراہم کیا جائے گا اور عبدالغفار اور نعمت اللہ کی باحفاظت بازیابی کےلیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی

نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ عبدالغفار اور نعمت اللہ کی جبری گمشدگی کا فوری طور پر نوٹس لے اور انکی بازیابی کو یقینی بنا کر خاندان کو زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تربت صباء دشتیاری ادبی و علمی فیسٹیول کا آغاز  ہوگیا

ہفتہ نومبر 30 , 2024
تربت ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ اسٹوڈنس ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام دو روزہ صبادشتیاری ادبی و علمی فیسٹیول کا عطاشاد ڈگری کالج تربت میں افتتاح کیا گیا- افتتاحی تقریب میں تربت یونیورسٹی شعبہ بلوچی کے لیکچرار پروفیسر بالاچ بالی نے صباء دشتیاری کے علمی وادبی خدمات پر مقالہ پڑھا […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ