آواران ( ویب ڈیسک ) آواران پیراندر کے رہائشی بلوچ خان ولد غلام جان کو 4 جولائی 2023 کو آواران کیمپ میں تفتیش کے لیے بلا کر لاپتا کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے خاندان کو ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انہیں کس جرم میں سزا دی
جا رہی ہے۔
بلوچ خان کی بیوی کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کی جبری گمشدگی سے لے کر آج تک انہیں ایک لمحے کی سکون نہیں ملی۔ ہر گزرتا لمحہ ان کے لیے تکلیف اور درد کا باعث بنتا ہے۔ وہ اپنی اولاد کو دیکھ کر نہ تو کھانا کھا پاتی ہیں اور نہ ہی پوری نیند سسکتی ہیں، وہ اب ذہنی طور پر بیمار ہو چکی ہیں۔ ان کے بچے بھی شدید پریشان ہیں۔
انھوں نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بلوچ قوم، علاقے کے معتبر افراد، سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچ خان کی بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے حکام بالا سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بلوچ خان کو رہا کریں۔ اگر بلوچ خان نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔