کچھی ( مانیٹرنگ ڈیسک، ویب ڈیسک ،نامہ نگار ) کچھی کے علاقے بھاگ میں جلال خان روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما
اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر بھاگ محمد اکبر بلوچ ھلاک ہوگیا۔ تاہم قتل کے محرکات معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔
مقتول محمد اکبر بلوچ نیشنل پارٹی ضلع کچھی کے سابق جنرل سیکرٹری تھے۔
نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال بھاگ منتقل کردیا گیا ، واقعے کی تحقیقات اور مزید کارروائی جاری ہے ۔
اس طرح بلوچستان کے دارالحکومت شال سریاب مل کالونی گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کے قریب کار پر مسلح افراد نے فائرنگ کردیا جس میں ایک شخص ھلاک دوسرا زخمی ہوگیا،جنھیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
ادھر سوراب میں گاڑی ٹائر پھٹ جانے سے بے قابو ہو کر حادثے کا شکار،دو خواتین ھلاک بچے سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے ۔
تفصیلات کی مطابق بتگو چیک پوسٹ سوراب کے ایریا میں ایک کار گاڑی ٹائر برسٹ ہونے کی وجہ بے قابو ہوکر الٹ گئی جس کے نتیجے میں دو خواتین ھلاک کار میں سوار دو مرد اور ایک بچہ زخمی ہوگئے ۔
حادثے کے شکار ہونے والے افراد شال سے پنجگور جا رہے تھے اور ان کا تعلق پنجگور سے بتایا جا رہا ہے ۔ جہاں بتگو چیک پوسٹ کے لیویز فورس کے جوان پہنچ کر زخمیوں اور ھلاک خواتین کو سول ہسپتال سوراب پہنچایا دیا ۔
علاوہ ازیں شال میں ہفتے کے روز ریلوے اسٹیشن خودکش بم دھماکے میں زخمی ہونے والے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق شال ریلوے اسٹیشن دھماکہ میں زخمی ہونے والے اوستہ محمد کا رہائشی شفقت علی جت چل بسے ہیں جو کہ بلوچستان اسمبلی میں ملازم تھے شفقت علی کی میت اوستہ محمد پہنچا کر تدفین کر دی گئی ، دوسرے زخمی بارے بتایا جاتاہے کہ فوجی حوالدارنو ید گزشتہ روز کمبا ئنڈ ملٹری اسپتال شال میں دوران علا ج زخموں کی تا ب نہ لا تے ہو ئے ھلاک ہوا ہے ،جن کی نعش کو ضابطے کی کا رروائی کے بعد آ با ئی علا قے روانہ کر دیا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں اورماڑہ کے سمندر میں کوسٹ گارڈ کی گشتی ٹیم پر گجہ ٹرالروں کا حملہ ، واقعہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات پیش آیا ذرائع کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو اورماڑہ اور کلمت کے درمیان پاکستان کوسٹ گارڈ کی پٹرولنگ ٹیم سمندر میں گجہ ٹرالروں کے خلاف پٹرولنگ کر رہے تھے کہ گجہ ٹرالروں نے ان پر حملہ کر دیا فائرنگ کے نتیجے میں کوسٹ گارڈ کے میجر جلال الدین زخمی ہو ا ، جبکہ دو سپاہی توصیف عمر اور سپاہی ابرار زخمی ہو گئے ، اہلکاروں اور میجر کو اورماڑہ میں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد فوری طور پر کراچی منتقل کر دیا گیا۔
کوہلو سے نذر بلوچ قلندرانی کے رپورٹ کے مطابق بلوچستان ضلع کوہلو کے علاقے مری بازار میں عطائی دائی نورین کے کلینک کے قریب سے ایک نوزائیدہ بچی کی نعش برآمد ہوئی ہے ۔ پولیس نے نعش کو تحویل میں لیکر ضروری کارروائی کے بعد نامعلوم افراد کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے ۔
تاہم قانون نافذ کرنیوالے ادارے ملزم تک نہیں پہنچ سکے ہیں ، میڈیا وفد نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے مذکورہ کلینک کا دورا کیا تاہم انہوں نے اپنا موقف پیش نہیں کیا ۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ مذکورہ بچی عطائی ڈاکٹر نورین کے کلینک میں پیدا ہوئی ہوگی ، ایس ایچ او پولیس سہراب خان کھیتران کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے بہت جلد ملزم تک پہنچ کر انہیں کیفرِ کردار پہنچائیں گے۔
رپورٹر کے مطابق چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان ضلع کوہلو میں عطائی ڈاکٹروں کی بھرمار ہے جہاں نا صرف غریب عوام کو بھاری بھر فیسوں سے لوٹا جا رہا ہے جبکہ ان ناتجربہ کار عطائی ڈاکٹروں کی وجہ سے آئے روز معصوم بچے و خواتین زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں تاہم محکمہ صحت اور انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاص کاروائی نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے آئے روز اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں ۔
عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر کوہلو عقیل کریم بلوچ و دیگر سے مطالبہ کیا ہے کہ کوہلو میں ناتجربہ کار عطائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائی تاکہ آئندہ اس طرح کا واقعہ پیش نہ آئے ۔
دریں اثناء مکران کوسٹل ہائی وے پر اورماڑہ کے قریب بسول کے مقام پر تربت سے کراچی جانے والی مسافر کوچ حادثے کا شکار ہو گئی۔ حادثے میں ایک شخص بس کے نیچے دب کر ھلاک ہو گیا جبکہ دو خواتین سمیت دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حادثہ ٹائر پھٹ جانے کے باعث پیش آیا تھا۔
تاہم حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو ریسکیو کر کے بذریعہ ایمبولینس اورماڑہ میں پاکستان نیوی ہسپتال درمان جاہ منتقل کر دیا۔