چاغی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) چاغی بلوچ یکجہتی کمیٹی چاغی زون کی جانب سے بلوچ قوم پر ہونے والے مظالم، بلوچ نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف چاغی میں لشکراب تا محمد حسنی مارکیٹ تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئ۔ جس میں کثیر تعداد میں لاپتہ افراد کے لواحقین کے علاوہ عوام نے شرکت کی.
بلوچوں کے خلاف ناانصافیوں کو اجاگر کرنے کے لیے بی وائی سی کی جاری مہم ،خاموشی توڑو : جبری گمشدگی کے خلاف کھڑے ہوجاو ” کے تحت 20 اکتوبر سے کراچی پریس کلب سامنے مظاہرے سے کیاگیا جہاں بی وائی سی کے ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ سمیت دیگر رہنماء و کارکن سندھ پولیس کے پاتھوں تشدد کا نشانہ بنے اور انھیں حراست میں لیکر ان پر تشدد کیاگیا ۔
جس کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کیے گئے ،پنجگور ریلی دوران سرکاری مقامی مسلح جتھوں نے حسیب اللہ نامی طالب علم کو اغوا کرلیا ۔
اس طرح دیگر شہروں میں بھی کارکنوں کو فورسز کی جانب سے ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رہا تاہم بی وائی سے نے 20 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک اپنے مہم جاری رکھا ، اور آج اس مہم کا آخری احتجاج چاغی شہر میں منعقد کرکےجبری گمشدگیاں روکنے و مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور بلوچوں کو نشانہ بنانے والے نظامی تشدد کے خلاف متحد ہونے کے لیے بلوچوں کو متحرک رہنے پر زوردیاگیا ۔