شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ، ویب ڈیسک ) دکی شہر سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع دمڑ کول مائنز میں جمعرات کی صبح 8 بجے زہریلی گیس بھرنے سے کوئلہ کان کے اندر کام کرنے والے 3 کانکن کان کے اندر پھنس گئے۔
واقعہ کے بعد مقامی کوئلہ کانکنوں اور محکمہ مائنز وضلعی انتظامیہ نے امدادی کارروائی شروع کردی۔ امدادی کارروائی کے دوران ایک کانکن حفیظ اللہ کو زندہ حالت میں بروقت نکال لیا گیا جبکہ دیگر دو کانکنوں کی نعشیں 8 گھنٹے کی ریسکیو آپریشن کے بعد کوئلہ کان سے نکالے گئے۔
کوئلہ کان سے نکالے گئے مزدروں میں حبیب الرحمن اور سیف اللہ کی لاشیں شامل ہیں۔ لاشوں کو سول ہسپتال دکی منتقل کرکے ضروری کاروائی کے بعد انکے آبائی علاقے افغانستان روانہ کردی گئی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں درجنوں کوئلہ کانکنی کے پروجیکٹس کام کررہے ہیں جن میں ہزاروں مزدور جن کا تعلق بلوچستان سمیت دیگر شہروں سے ہیں، مختلف اوقات میں ان حادثات کا شکار رہیں جبکہ آئے روز کان حادثوں میں کانکن اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
ان کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدور یونینز، و مزدوروں کے حقوق کی تحفظ کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں ان حادثات کی وجہ ناقص سہولیات اور مزدوروں کو فراہم کردہ غیر معیاری مواد کو قرار دیتے ہیں-
ادھر پنجگور سراوان کے مقام پر پانی کے بور مشین میں پھنس کر ایک شخص ھلاک ہوگیا، لیویز کے مطابق عارف ولد اسحاق ساکن خصدار بور مشین میں سر کٹ جانے کی وجہ سے ھلاک ہوگیا۔ نعش ٹیچنگ ہسپتال منتقل کرنے کے بعد خضدار روانہ کردیا گیا ۔
علاوہ ازیں گوادر پسنی تیل بردار گاڑی کی ٹکر سے ہیڈ ماسٹر زخمی ، گورنمنٹ ہائی اسکول ببرشور کے ہیڈ ماسٹر عارف رشید اپنے موٹر سائیکل پر جا رہے تھے تیل بردار گاڑی نے ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں اس کے ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اسے تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔
دریں اثناء بارکھان شہر رکھنی کسٹم چیک پوسٹ پر حملہ کوئی جانی نقصان نہیں ہواہے کسٹم حکام کے مطابق رکھنی بلوچستان بارڈر ایریا عین کسٹم چیک پوسٹ پر سفید کلر ویگو کو ایف سی اہلکاروں نے روکنے کا اشارہ کیا ویگو والے بھاگنے کے دوران فائرنگ کر دی فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے رکھنی کسٹم نے مختلف چیک پوسٹوں پر ناکہ بندی کر کے گاڑی کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پنجگورچتکان غریب آباد ہائی اسکول کے قریب سروس پر کھڑی ڈیزل گاڑی کے ڈرائیور کو نامعلوم مسلح سرف گاڑی سواروں نے اسلحہ کے زور پر زد کوب کیا اور شدید زخمی کرکے مبلغ گیارہ لاکھ روپے لوٹ کر فرا ہوگئے ۔ بتایا جارہاہے کہ پنجگور اور آس پاس کے علاقوں میں سرکاری مسلح جتھے شہریوں کو اغوا ،قتل کرنے کے علاوہ لوٹ مار میں بھی ملوث ہیں ۔