دو دن میں عبید اللہ کو بازیاب اور درج کئے گئے ایف آئی آر کو ختم نہیں کیا گیا تو ہم سخت سے سخت قدم اٹھائینگے ۔ بی وائی سی کی پریس کانفرنس

خاران ( مانیٹرنگ ڈیسک ،پ ر ) بلوچستان ضلع خاران ریڈ زون میں دھرنے پر بیٹھے لاپتہ افراد کے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ارکان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم خاران انتظامیہ کو مزید 2 دن کا وقت دیتے ہیں وہ عبید اللہ تگاپی کی بازیابی میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور مظاہرین کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ ختم کریں-اگر نہیں تو ہم سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

انہوں نے مزید کہا اگر 2 دن میں عبید اللہ تگاپی ولد حاجی برکت کو سامنے نہیں لایا گیا اور درج کئے گئے ایف آئی آر ختم نہیں کیا گیا تو ہم سخت سے سخت قدم اٹھائینگے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ جبری گمشدگی ایک غیر آئینی اور غیر انسانی عمل ہے جو بلوچستان میں ایک سنگیں مسلہ بن چکا ہے۔

عبید اللہ تگاپی ولد حاجی برکت کو 20؛ اکتوبر کہ دن دوبہر 1 بجے میزان بینک حمل مارکیٹ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا اور اس سے پہلے 2018 میں بھی عبید اللہ تگاپی ولد حاجی برکت کو فورسز نے ایک دفع پہلے لاپتہ کیا تھا ۔

انھوں نے کہاکہ خاران شہر سے تعلق رکھنے والے نوجوان عبید اللہ کو مبینہ طور پر فورسز نے حراست میں لیا جس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا ، انکے جبری گمشدگی کو پانچ دن گزر چکے ہیں، مگر ان کے اہل خانہ اور بی وائی سی کے احتجاج کے باوجود انتظامیہ نے ابھی تک کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔

بی وائی سی خاران کے رہنماوں نے کہاکہ ریاست پاکستان اپنے ہر قدم کے ساتھ ثابت کر رہی ہے کہ بلوچستان میں پر امن احتجاج کو بھی کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، پر امن احتجاج کی اجازت تو خود پاکستان کا آئین بھی دیتا ہے لیکن اسکے باوجود خاران پولیس کی جانب سے بی ، وئی ، سی، کے کارکنوں کے خلاف من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہے ۔

انھوں نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی توسط سے انتظامیہ کو دو دن کا وقت دیتے ہے کہ وہ عبید اللہ تگاپی کی باحفاظت بازیابی میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور بی وئی سے کے کارکنوں کے خلاف درج کئے گئے آیف آئی کو ختم کریں اگر دو دن میں عبید اللہ تگاپی ولد حاجی برکت کو سامنے نہیں لایا گیا اور درج کئے گئے ایف آئی آر کو ختم نہیں کیا گیا تو ہم سخت سے سخت قدم اٹھائینگے

آپ کو علم ہے خاران جاری دھرنے میں شریک لاپتہ افراد کے لواحقین سمیت بی وائی سی کارکنان کے خلاف پولیس نے دھرنا دینے اور سڑک بند کرنے کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

خاران پولیس نے گذشتہ روز خاران ریڈ زون میں جبری لاپتہ عبید اللہ سمیت جبری گمشدگی کا نشانہ بنے والے دیگر افراد کی بازیابی کے لئے دھرنا دینے والے لواحقین و دیگر پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔

خاران پولیس کے مطابق مظاہرین خاران ریڈ زون کے اطراف میں کوئٹہ روڈ پر دھرنا دیکر سڑک ٹریفک کے لئے بند کردیا تھا، پولیس نے عزیز اکرم، آصف نور، ظفر سمیت 10 افراد پر ایف آئی آر درج کرلی ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ڈاکٹر ما ہ رنگ بلوچ کا نام بھی نیکٹا نے فورتھ شیڈول میں شامل کردیا ہے ،ترجمان بی وائی سی

اتوار اکتوبر 27 , 2024
شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ریاست پاکستان بغیر کوئی ٹھوس ثبوت فراہم کیے بغیر بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قوانین کا کھلے عام استعمال کر رہی ہے۔ یہ واضح طور پر پرامن […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ