ڈیرہ بگٹی پاکستانی فورسز ہاتھوں ایس ایچ او سمیت 20 افراد جبری لاپتہ

ڈیرہ بگٹی( مانیٹرنگ ڈیسک، ویب ڈیسک ) ڈیرہ بگٹی لیویز ایس ایچ او سمیت بیس افراد پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ ،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں گزشتہ تین دنوں میں پاکستانی فوج نے بیس افراد کو لاپتہ کردیا۔

لاپتہ کیے جانے والوں میں لیویز ایس ایچ او طارق ولد گل گہنور بگٹی، مرتضی ولد گل گہنور بگٹی ان کا کزن رئیس بگٹی، برکت بگٹی، قاسم ولد ٹیکا بگٹی، زاہد ولد عثمان بگٹی اور پرھو ولد طاہو بگٹی, قاسم ولد ٹکا بگٹی، زاہد ولد عثمان بگٹی، ڈاکٹر وزیر ولد میشو بگٹی، فضل حسین ولد میر دوست بگٹی، فضل ولد پاہی بگٹی، جمعہ ولد پاہی بگٹی شامل ہیں۔
جبکہ دیگر افراد کی تفصیلات فوری طور پر موصول نہیں ہوسکی ہیں۔

یاد رہے کہ یہ تمام جبری گمشدگیاں ڈیرہ بگٹی شہر میں ہوئی ہیں۔

گزشتہ شب پاکستانی فوج کے کے اہلکاروں نے وڈیرہ گل گہنور بگٹی کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں ان کو ان کے دو بیٹوں لیویز ایس ایچ او طارق اور مرتضی سمیت ان کے بھتیجے رہیس کو بھی اغوا کیا گیا تاہم وڈیرہ گل گہنور کو بعد میں چھوڑ دیا گیا ،ان کے دونوں بیٹے اور بھتیجے تاحال لاپتہ ہیں اس کے علاوہ ڈیرہ بگٹی کے علاقے سیاہ آف اور مرو سے بھی بڑی تعداد میں لوگوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے انٹرنیٹ اور مواصلاتی نظام کی بندش کے سبب دیگر کی تفصیلات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکے ہیں۔

ڈیرہ بگٹی کے نواحی علاقے مرو میں بھی پاکستانی فوج نے برکت بگٹی کے گھر پر چھاپہ مار کر اسے لاپتہ کردیا اور گھر میں موجود خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وہاں موجود تمام زیورات اور نقدی لوٹ کر لے گئے ہیں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

ڈیرہ بگٹی ، فوجی بربریت جاری، 25 سے زائد افراد جبری لاپتہ ۔ ترجان بی آر پی

جمعہ اکتوبر 18 , 2024
ڈیرہ بگٹی ( مانیٹرنگ ،ویب ڈیسک ) بلوچ ریپلکن پارٹی بی آر پی کے مرکزی ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں فوج کشی دوران جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترجمان نے کہاہے کہ پاکستانی فورسز نے گذشتہ […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ