جبرج گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5486 دن ہو گئے۔

اظہار یکجہتی کرنے والوں میں ہزارہ ایکٹوسٹ ضامن چنگیزی محمد کاظمی اور مختلف طبقہ کے لوگوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے پائمالی میں شدت کی ایک واضح سبب ہے جس کی وجہ سے پاکستان انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے باوجود احتجاجی کیمپ کو جلانا پھاڑنا روز آے روز بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا اور دہشتگردانہ کارروائیوں کے تسلسل میں شدت لاتا جارہا ہے
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے بلوچ نسل کشی میں عالمی امداد اور عالمی اداروں کی خاموشی کو بھر پور استعمال کیا ہے اور تاحال اسی کوشش میں کہ عالمی منظر نامے پر ساکھ بچاکر بلوچ نسل کشی کے لیے اپنے ہاتھ مضبوط رکھ سکے ۔ پاکستان کے دوغلے کردار اور خطے سمیت دنیا بھر میں بدمنی مذہبی جنونیت اور دہشت گردی پھیلانے میں پاکستان کے واضح کردار کے باوجود عالمی ادارے پاکستان کے خلاف قابل ذکر سخت اقتدامات کرنے سے گریزاں ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ پاکستان دہشت گروہوں کی کمزور اور خطے میں عالمی طاقتوں کے مضبوط کردار نے پاکستان کو اپنے دہشت گردانہ پالیسیوں کو مزید وسعت دینے کی جانب ماہل کیا ہے پاکستان عالمی دنیا کے خاموشی دیکھ کر بلوچ نسل کشی کی پالیسیوں کو بلا روک ٹھوک جاری رکھے ہوئے ہیں بلوچ تحریک کے خلاف مارو اور پھینکو اور اجتماعی قبروں میں دفن کرو کی پالیسی پر عمل کرنے کرتے ہوئے پاکستان نے چند سالوں میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کو جبری اغوا کرنے کے بعد شہید کیا اور لاشوں کو مسخ کر کے بے گوروں کفن پھینک دیا
لیکن عالمی دنیا کے اداروں اور انسانی حقوق کے دعوی دار ملکوں کی جانب سے کوئی بھی قابل ذکر اقتدام دکھائی نہ دی جا رہی ہے جس سے شہ پاتے ہوئے پاکستان نے بلوچستان کے کونے کونے میں اپنی دہشت گردانہ پالیسیوں کو کرتے ہوئے روزانہ بلوچوں کو جبری لاپتہ کیا جا رہا ہے۔