
28 نومبر کو ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت آبسر میں پاکستانی فورسز پر حملے کی ویڈیو فوٹیج بی ایل ایف کے میڈیا سیل آشوب نے جاری کی ہے۔
ویڈیو میں بی ایل ایف کے سرمچار پہلے ہی تربت شہر کے اندر بھاری ہتھیاروں سے گھات لگائے بیٹھے ہیں۔ جیسے ہی پاکستانی فورسز کا قافلہ مذکورہ مقام پر پہنچا تو بی ایل ایف کے سرمچاروں نے قافلے پر راکٹ لانچروں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے شدید حملہ کیا۔
حملے کے دوران ایک گاڑی کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم یہ گاڑی بھی سرمچاروں کے حملے میں نشانہ بنا۔ جس کے بعد سرمچاروں نے دوسری گاڑی کو راکٹ لانچروں اور دیگر بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں گاڑی کو راکٹ لانچر لگنے سے گاڑی کو آگ لگ گئی جس کے بعد وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
یاد رہے کہ حملے میں سپاہی شاہد رمضان سمیت تین اہلکار ہلاک اور دو جونیئر کمیشنڈ آفیسر نائیک شمس الدین اور لانس نائیک امان اللہ شدید زخمی ہوئے تھے۔
بی ایل ایف نے بیان میں کہا تھا کہ سرمچاروں نے اٹھائیس نومبر بروز جمعرات صبح نو بج کر پندرہ منٹ پر تربت کے علاقے آبسر بنڈے بن دو کرم پڈی روڈ پر پاکستان آرمی کی دو گاڑیوں اور دو موٹر سائیکلوں پر مشتمل قافلے کو آر پی جی، ایل ایم جی، اسنائپر اور دیگر جدید ہتھیاروں سے گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں سپاہی رمضان سمیت تین اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔