بلوچستان ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں پاکستانی خفیہ اداروں اور کاؤنٹر ٹیرززم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی ہاتھوں درجنوں افراد جبری لاپتہ ہوگئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی ایک نئی ٹیم شال سے پہنچی ہے ،جنھوں نے انسانی حقوق کی پامالی تیز کردی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران 20 سے زائد مقامی لوگوں کو لاپتہ کیا گیا ہے۔ جس میں سے زیادہ تر کی شناخت نہیں ہوسکی ہے یا پھر لواحقین کو میڈیا میں جانے سے ریاستی اداروں کی طرف سے روکا جارہا ہے۔
تاہم جبری لاپتہ افراد میں سے حبیب اللہ ولد ٹیلی خان بگٹی، عالمان ولد وندو بگٹی، لطیف ولد جوانسال بگٹی اور عزت دین ولد رحیم بخش بگٹی کے نام معلوم ہوسکے ہیں ۔
علاقائی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع ڈیرہ بگٹی بھر میں گزشتہ دو روز سے انٹرنیٹ سروس کو بھی بند کردیا گیا ہے جس کے وجہ سے مکمل معلومات تک رسائی میں دشواری کا سامنا ہے۔
علاوہ ازیں گوادر سے اطلاعات ہیں کہ گوادر کی متعدد پہاڑی علاقوں ، چلانی، کوہ دیم، بیلار، چلیری اور شم کے آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں پاکستانی قابض فورسز کی فوج کشی جاری ہے ۔