جبری گمشدگیاں روکنے ماورائے عدالت شہریوں کا قتل روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ایچ آر سی پی

کیچ جبری گمشدگی کے عالمی دن پر تربت میں انسانی حقوق کمیشن کے زیر اہتمام ایچ آر سی پی کے ریجنل آفس میں پروگرام منعقد کیا گیا جو دو حصوں پر مشتمل تھا۔

پروگرام کے پہلے حصے میں پاکستان اور دنیا کے ان ممالک جہاں لوگوں کو سیاسی اور بنیادی حقوق پر آواز اٹھانے کی پاداش میں جبری گمشدگی کا شکار کیا جاتا ہے، کے بارے میں پروفیسر غنی پرواز، خان محمد جان گچکی، بشیر دانش، محمد کریم گچکی، سنعیہ بلوچ، ڈاکٹر سمی پرواز، گلزار دوست، شریف شمبے زئی، شگرا للہ یوسف و دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جبری گمشدگی بلوچستان میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں شامل یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو روز بروز شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حکمران طبقہ اس مسئلے کے حل میں سنجیدہ نہیں ہے اور ناہی اقوام متحدہ انسانی حقوق پر اپنے مسلمہ اصولوں کی پاسداری میں سنجیدہ ہے انہی وجوہات کی بنا پر بلوچستان میں بلوچ بطور قوم اجتماعی جبری گمشدگی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگی کا سلسلہ 70 کی دہائی میں اسد مینگل اور احمد شاہ کرد کی جبری گمشدگی کے ساتھ شروع کیا گیا اور اس سلسلے میں شدت سال 2000 میں پیدا کی گئی جس میں اب تک وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق 40 ہزار سے زائد بلوچ جبری اغوا کیے گئے ہیں۔

غنی پرواز نے پاکستان کی حکومت اور اقوام متحدہ پر جبری اغوا فوری روکنے اور لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کی اس سنگین انسانی مسئلے پر مجرمانہ خاموشی اس عمل کو مزید تقویت دینے کا سبب بن رہی ہے۔

پروگرام کے دوسرے حصے میں ایچ آر سی پی کی جانب سے خواتین اور مرد کارکنان نے جبری گمشدگی کے خلاف ایچ آر سی پی کی آفس کے سامنے مظاہرہ کیا۔ کارکنان نے جبری گمشدگی کے خلاف پلے کارڈ اور بینر اٹھائے نعرہ بازی کی اور گمشدہ افراد کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر پروفیسر غنی پرواز نے جبری گمشدگیاں روکنے کے علاوہ ماورائے عدالت شہریوں کا قتل روکنے کا مطالبہ کیا اور عالمی اداروں سے ایسے واقعات پر ایکشن لے کر ان کے روک تھام کی اپیل کی۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

میڈیکل کالج میں جاری طلباء کے احتجاج اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ بساک

جمعہ اگست 30 , 2024
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ مکُران میڈیکل کالج میں جاری طلباء کے احتجاج اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ مکران میڈیکل کالج جو کہ کافی عرصے سے انتطامی مسائل میں گھر چکا ہے جس سے طالبعلموں کے تعلیمی کیریئر پر منفی اثرات […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ