گوادر: پولیس کے ہاتھوں لاپتہ سمیر بلوچ دو دن میں بازیاب نہ ہوئے تو شاہراہ بلاک کریں گے ۔ اہلخانہ

گوادر سربندن سے پولیس ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے سمیر بلوچ کے اہل خانہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 9 مئی 2024 کو گوادر سربندن کے پولیس ایس ایچ او نے تقریبا صبح کے چار بجے کے قریب سمیر حمزہ کو اپنے تین پولیس اہلکاروں کے ہمراہ تفتیش کے نام پر گھر سے حراست میں لیکر لے گئے جو تاحال لاپتہ ہے ۔

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہےکہ گمشدگی سے قبل ایک دن صبح ہی درجنوں پولیس اہلکار آئے گھر کی تلاشی لی اور سمیر حمزہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی کہ کہاں ہے ،مگر اس وقت وہ گھر میں موجود نہیں تھا کیوں وہ سمندر گیا ہوا تھا۔

انھوں نے کہاہے کہ سمیر بلوچ کویہ تیسری بار ہے کہ پاکستانی فورسز نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے ۔ وہ ایک طالب علم ہے اور انکے کے غائب ہونے سے اس کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ جس دن سے انھیں پولیس گھر سے حراست میں لیکر گئے ، اس دن سے وہ لاپتہ ہے۔

لواحقین نے کہاہے کہ ہم نے ہر طرح کی کوشش کی ہے ، کبھی ڈپٹی کمشنر کے پاس فریاد لیکر گئے اور کبھی ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت رحمان کے پاس گئے ہمارا پیارا بےقصور ہے ،تو انھوں نے محض تسلی دی ہے کہ اگر سمیر پر کوئی کیس نہیں ہے تو اسے رہا کر دیا جائے گا۔

لواحقین نے بیان میں سختی سے کہاہے کہ اگر سمیر حمزہ دو دن میں بازیاب نہ ہوئے تو ہم مجبور ہو کر کوسٹل ہائی وے کو بلاک کر کے احتجاجی دھرنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے آواز اس لیے نہیں اٹھائی تھی کہ ہم سے بار بار وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں کل یا پرسوں بازیاب کیا جائے گا مگر عملی طور پر انتظامیہ کی طرف سے بازیابی کے آثار نہیں دکھائی دے رہی ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

اظہار رائے کی آزادی ہر کسی کا حق ہے۔میری لالر۔ایف آئی آر  کیخلاف کھڑے ہو کر لڑیں گے۔ ما ہ رنگ بلوچ

ہفتہ جون 8 , 2024
اقوام متحدہ کے  انسانی حقوق کے نمائندہ خصوصی ، میری لالر نے کہا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ  پر ایف آئی آر درج کرنا پریشان کن ہے ، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ایک پروگرام کے بعد ان پر پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے جو پریشان کن ہے۔ انہوں نے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ