کراچی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہر نگ بلوچ نے شوشل میڈیا میں شائع ویڈیو میں کہاہے کہ آج، میں نے @TIME میگزین کے منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جانا تھا، جہاں مجھے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ مدعو کیا گیا تھا جن کا نام TIME کے سب سے زیادہ بااثر ابھرتے ہوئے بااثر افراد سال 2024 کے لسٹ میں شامل تھا۔ تاہم، مجھے بغیر کسی قانونی یا دوسرے وجوہات کے کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایف آئی اے والوں نے بلاجواز روک دیا ، جو کہ نقل و حرکت کی آزادی کے میرے بنیادی انسانی حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ یہ کارروائی بلوچ آوازوں کے تئیں ریاست کے بڑھتے ہوئے خوف اور عدم تحفظ کی عکاسی کرتی ہے۔ میرے سفر کو روکنے کا کوئی جائز مقصد انکے پاس نہیں تھا، حالاں کہ میرا مقصد سوائے بلوچ آوازوں کو بین الاقوامی سطح پر پہنچانے اور نہیں تھا ۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان کے حالات کے بارے میں معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے، اور بلوچستان میں کئی دہائیوں سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کا ریاستی حربہ ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ اس کے علاوہ ریاست مجھے میرے جائز سفر کرنے سے روک کر آزادی کے حق سے انکار کرتے ہوئے میری آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حقوق کے استعمال سے روکنا چاہتی ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ ریاستی یہ من مانی سفری پابندی بلوچ انسانی حقوق کے محافظوں اور کارکنوں کے خلاف بڑھتے ہوئے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔ میں نقل و حرکت کے اپنے حقوق پر اس غیر منصفانہ پابندی کے خلاف لڑوں گی۔