شال بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے باہر چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ اور ملازمین کے دھرنے میں کٹھ پتلی رکن کی آمد اور بدتمیزی قابل مذمت عمل ہے ۔
ہو نا یہ چاہئے تھاکہ ان سے مذاکرات کرتے ان کی داد رسی کرنے اور مطالبات سن کر بااختیار لوگوں تک پہنچاتے مگر وہ بدتمیزی پر اتر آئے اور خاتون اساتذہ کے ساتھ بد تمیزی بلوچ و پشتون روایات کے منافی ہے ۔
انھوں نے کہا ہے کہ بی ایس او اساتذہ کی تذلیل کسی بھی صورت برداشت نہیں کرسکتی اور ایسے تمام رویوں کی حوصلہ شکنی کرتی ہے. ایک طرف تو اساتذہ و ملازمین کے گھروں میں چار ماہ سے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں تو دوسری جانب نام نہاد حکومت بہانے بہانے پر ان کی تذلیل کرتی ہے
ترجمان نے کہاہے کہ تنظیم مذکورہ رکن بلوچستان اسمبلی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ اور اساتذہ و ملازمین کے تمام جائز مطالبات کی حمایت اور انہیں فی الفور منظور کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔