بلوچستان میں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے سیکورٹی فورسز نسل کشی میں ملوث ہیں – بلوچ یکجہتی کمیٹی

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے بی وائی سی مستونگ میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جس میں سات قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ آج صبح 1 نومبر کو تقریباً 8:30 بجے یہ افسوسناک حملہ ہوا، جس میں پانچ بےگناہ طلباء اور دو پولیس اہلکاروں نے جان گنوائی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مستونگ میں آئے دن ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں، جہاں لوگوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ نسل کشی کے زخم گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔

اس کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت بے گناہ آوازوں کو دبانے اور مظلوم لوگوں کو خاموش کرانے کی پالیسی میں مگن ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق ریاست سیکورٹی فورسز پر اربوں روپے خرچ کرتی ہے، عوام کی حفاظت میں ناکام نظر آتی ہے بجائے شہریوں کی تحفظ کی مزید شہریوں کے حقوق کو دبانے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں ریاست کی اس طرز کے پالیسیوں نے افراتفری اور خوف کی فضا پیدا کردی ہے، بلوچ قوم کو معلوم ہے کہ ان حملوں کے پیچھے کون ہے یہ ریاست کی حمایت یافتہ وہ دہشت گرد گروہ ہے جو مخصوص مفادات کے لئے استعمال کیے جارہے ہیں۔بلوچ یکجہتی کمیٹی نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان کے لوگوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کریں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

Next Post

نصیر آباد بی وائی سی کی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے ریلی ،پولیس نے پریس کلب پہنچنے نہیں دیا

جمعہ نومبر 1 , 2024
نصیر آباد ( مانیٹر نگ ڈیسک ) بلوچستان ، بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی نصیر آباد زون کی جانب سے بلوچ عوام پر ظلم، بلوچ نسل کشی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا اور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ بتایا جارہاہے کہ نصیر آباد پولیس […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ