شہید رضا جہانگیر اور امداد کی قربانیاں بلوچ سیاسی جہدکاروں کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ چیئرمین درپشان بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بی ایس او آزاد کے مرکزی چیئرمین درپشان بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ شہید رضا جہانگیر اور امداد بجیر بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد میں بطور سرخیل رہنماء اپنی سیاسی زمہ داریوں کو سرانجام دے رہے تھے جب انہیں قابض پاکستانی فوج کی جانب سے آج سے 11 سال پہلے تربت میں نشانہ بناکر شہید کر دیا گیا گوکہ شہید جہانگیر اور امداد و ان کے درجنوں ساتھیوں کو قابض فورسز کی جانب سے شہید کیا گیا لیکن ان کا نظریہ، قومی فکر اور جدوجہد آج بھی منظم انداز میں بلوچ جہدکاروں کی جانب سے جاری ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ شہید رضا جہانگیر اور بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی رہنماء امداد کو تربت میں شہید امداد بلوچ کے گھر میں نشانہ بناکر شہید کیا گیا۔ شہید رضا جہانگیر اور امداد بلوچ نے ان کٹھن اور گھمبیر حالات میں بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھا جب بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر سیاسی کارکنان کی لاشیں پھینک دی جا رہی تھی لیکن انہوں نے بلوچ قومی جہد میں سیاسی سرگرمیوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں ہرحالت میں جاری رکھنے پر محنت کی اور آخری سانس تک بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قومی جہد کیلئے سیاسی موبلائیزیشن پر کام کر رہے تھے۔ رضا جہانگیر اور امداد محنتی سیاسی جہدکاروں کے ساتھ انتہائی ذہین اور بہترین سیاسی موبلائزر تھے جنہوں نے کم مدت میں تنظیمی زمہ داریوں کو کیچ اور آواران بھر میں پھیلاتے ہوئے بلوچستان میں سیاسی جدوجہد کی راہیں ہموار کیں۔

چیئرمین نے کہاہے کہ کسی بھی قومی تحریک کو عوام کے اندر اپنی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے ایسے سیاسی و فکی رہنماؤں کی ضرورت ہوتی ہے جو بلا کسی خوف و خطر قومی مقصد کو لیکر عوام تک رسائی حاصل کریں اور اپنے کردار و علمی و فکری بصیرت سے عوام کو ان کی غلامی کا احساس دلائیں۔ بلوچ سیاست میں ایسے عظیم کرداروں کی فہرست بہت لمبی ہے جنہوں نے بلوچستان بھر میں سیاسی سرگرمیاں کرکے عام عوام کو قومی آزادی کی جدوجہد کی اہمیت سے آگاہ کیا اور ریاست کے قبضے و اس کے نقصانات کے حوالے سے ان کی تربیت کی۔ جس کی وجہ سے آج بلوچ فرزند قومی جدوجہد سے آگاہ اور اس میں اپنی شرکت یقینی بنا رہے ہیں بلوچستان کے لوگوں میں اور بلخصوص نوجوانوں میں یہ قومی و فکری شعور رضا جہانگیر اور امداد بجیر جیسے سیاسی رہنماؤں کی مرہون منت ہے جنہوں نے ذاتی زندگی کو پس پشت ڈال کر قومی ضرورتوں کو مدنظر رکھ کر فکری اور شعوری بنیادوں پر نوجوانوں کی تربیت کا فریضہ انجام دیا۔ یقینا سیاسی نظریات رکھنا اور عوام کے اندر ان کی پرچار کا حق ہر مہذب معاشرے میں سب کو حاصل ہے لیکن بلوچستان جیسے مقبوضہ علاقے میں جہاں قابض ریاست تشدد اور جبر سے اپنا قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے وہاں قومی فکر رکھنے والا ہر نوجوان ریاست کیلئے خظرہ ہوتا ہے۔

انھوں نے مزید کہاہے کہ رضا جہانگیر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ تنظیمی سرگرمیوں کی انجام دہی کیلئے کیچ کے دورے پر تھا جب ریاست نے موقع کا فائدہ اٹھا کر شہید امداد بجیر کے گھر پر حملہ کرتے ہوئے شہید رضا جہانگیر اور ان کے نظریاتی ساتھی امداد بجیر کو شہید کیا۔ گوکہ قدآورت شخصیات ہونے کی حیثیت سے ان کی شہادت تنظیم و تحریک کیلئے نقصاندہ رہا ہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ شہادت اور قربانیوں سے کوئی بھی تحریک کمزور نہیں ہوا ہے بلکہ شہادتوں سے تحریکیں نظریاتی طور پر مضبوط ہوتی ہیں۔

انھوں نے آخر میں کہاہے کہ شہید رضا جہانگیر کی شہادت سے گوکہ تنظیم کو وقتی طور پر نقصان پہنچا لیکن جس نظریہ اور فکر کی آبیاری شہید رضا جہانگیر، امداد بجیر اور ان کے فکری و نظریاتی ساتھیوں نے رکھی تھی آج بلوچستان کا بچہ بچہ اس فکر و نظریے کی آبیاری کر رہی ہے اور جوق در جوق قومی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیکر ریاست کیلئے بلوچستان کی سرزمین کو تنگ کر رہے ہیں۔ شہیدوں کے فکری اور نظریاتی وارث ان کی قربانیوں اور جدوجہد کو کسی بھی حالت میں رائیگان جانے نہیں دینگے اور قومی آزادی تک اس سفر اور کاروان کو مزید منظم انداز میں جاری رکھیں گے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5545 دن مکمل

بدھ اگست 14 , 2024
شال جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری احتجاجی کیمپ کو 5545 دن ہو گے۔ اظہار یکجتی کرنے والوں میں تفتان سے تاجر برادری نصیب اللہ بلوچ عرفان بلوچ اور دیگر نے کیمپ آگر ا ظہار یکجتی کی۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیر مین ماما […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ