میٹا نے انسٹا گرام اور فیس بک میسنجر میں 16 سال (کچھ ممالک میں 18 سال) سے کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے ایک نئی تبدیلی متعارف کرائی ہے۔کمپنی کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے نئی میسجنگ پابندی کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ اب بائی ڈیفالٹ سیٹنگز کے تحت کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس کو اجنبی افراد میسج نہیں بھیج سکیں گے یا گروپ چیٹس میں شامل نہیں کر سکیں گےاس سے قبل 2021 میں میٹا نے انسٹا گرام میں 19 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو ایسے کم عمر صارفین کو ڈائریکٹ میسج بھیجنے سے روک دیا تھا، جو ان کو فالو نہیں کرتے تھے۔
مگر اس نئی پابندی کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا، چاہے عمر جو بھی ہو۔میٹا نے بتایا کہ انسٹا گرام صارفین کو اس تبدیلی کے بارے میں نوٹیفکیشن کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔جن کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس ان کے والدین کی نگرانی میں رہتے ہیں، انہیں سیٹنگز میں تبدیلی کے لیے والدین کی اجازت کی ضرورت ہوگی۔میٹا نے بتایا کہ والدین اب اپنے بچوں کی درخواستوں کو منظور یا مسترد کر سکیں گے، تاکہ ان کے اکاؤنٹس پرائیویٹ سے پبلک نہ ہوں۔میٹا کی جانب سے ایک نئے فیچر پر بھی کام کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے کم عمر صارفین کو ان کے جاننے والوں کے غیر ضروری یا نامناسب میسجز سے تحفظ فراہم کیا جاسکے۔کمپنی کا کہنا تھا کہ اس فیچر کے حوالے سے تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں میٹا کی جانب سے انسٹا گرام کے 18 سال سے کم عمر صارفین کو رات گئے تک جاگ کر ایپ کے استعمال سے روکنے کے لیے ایک نیا ٹول متعارف کرایا گیا تھا۔اس فیچر کے تحت 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کے اکاؤنٹس پر ایک نوٹیفکیشن بھیج کر انہیں رات گئے تک ایپ کے استعمال سے روکا جائے گا۔
اس سے قبل میٹا کی جانب سے فیس بک اور انسٹا گرام پر نئی پالیسیوں کے تحت 18 سال سے کم عمر صارفین کے لیے خودکشی، خود کو نقصان پہنچانے اور ایٹنگ ڈس آرڈرز (eating disorders) جیسے حساس مواد تک سرچ اور ایکسپلور جیسے فیچرز کے ذریعے رسائی کو مشکل بنایا گیا ہے۔واضح رہے کمپنی کی جانب سے یہ اقدامات اس وقت کیے جا رہے ہیں جب اسے مختلف ممالک کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔