مستونگ: علاقائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ درینگڑھ مستونگ میں ہونے والے حالیہ افسوسناک واقعات میں فرید رئیسانی اور اس کے گینگ کا کردار سامنے آیا ہے۔ فرید رئیسانی، جو ریاستی تعاون سے فائدہ اٹھا رہا ہے، اپنے گینگ ممبرز کے ساتھ مل کر علاقے کے تاجروں سے بھتہ وصول کرنے اور تاوان طلب کرنے میں ملوث ہے۔ سجاد، سمندر، اعجاز، اور مقبول رئیسانی، جو درینگڑھ کے المناک واقعے اور لیویز افسر پر حملے کے مرکزی مجرم ہیں، فرید کے خاص ساتھی ہیں۔ مقبول رئیسانی کو فرید کا دایاں ہاتھ اور اس گینگ کا آپریٹر سمجھا جاتا تھا، جو بھتہ خوری اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو چلانے میں کلیدی کردار ادا کرتا تھا۔
تاہم، اطلاعات کے مطابق، مقبول رئیسانی اپنے ہی گینگ ممبرز کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔ اس کی موت نے اس گینگ کی اندرونی چپقلش اور سازشوں کو بے نقاب کیا ہے، لیکن فرید رئیسانی اب بھی علاقے کے امن و امان کو خراب کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ فرید اپنے گینگ ممبرز کو نہ صرف پناہ دے رہا ہے بلکہ ضلعی انتظامیہ پر دباؤ بھی ڈال رہا ہے کہ کسی بھی صورت میں ان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ سمندر، سجاد، اعجاز اور ان کے ساتھی فرید کے گھر میں پناہ لیے ہوئے ہیں، جہاں سے وہ اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سمندر، جو کہ مقامی سیاست میں بھی گندی چالیں چل رہا ہے، سوشل میڈیا پر غلط بیانی کے ذریعے درینگڑھ کے واقعے کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے تاکہ عوام میں غلط فہمیاں پیدا کی جا سکیں اور مجرموں کو بچایا جا سکے۔
انھوں نے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فرید رئیسانی، سجاد، سمندر، اعجاز اور ان کے گینگ کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کریں۔ ایسے عناصر جو علاقے کے امن کو خراب کر رہے ہیں اور بے گناہ لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، ان کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے تاکہ مستونگ میں دیرپا امن قائم ہو سکے۔ عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف متحد ہو کر ان کے عزائم کو ناکام بنائیں۔